نئی دہلی، 12/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)ملک میں مسلسل پیش آنے والے ٹرین حادثات کے معاملے میں لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حادثات کے بعد حکومت کی جانب سے کوئی مؤثر اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر کتنے خاندانوں کی تباہی کے بعد حکومت کو جاگنے کا احساس ہوگا؟
ٹرین حادثے کے حوالے سے ایک بیان دیتے ہوئے راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر جوابدہی کے حوالے سے سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک انتہائی سنگین مسئلہ ہے اور اس پر حکومت کی خاموشی ناقابلِ فہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکاری سطح پر کوئی جوابدہی دکھائی نہیں دے رہی اور نہ ہی حادثات سے سبق حاصل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’جوابدہی سب سے اوپر سے شروع ہوتی ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا، ’’میسور-دربھنگہ ٹرین حادثہ خوفناک بالاسور حادثے کی عکاسی کرتا ہے۔ ایک مسافر ٹرین ایک مال بردار گاڑی سے ٹکرا گئی۔ متعدد حادثات میں کئی لوگوں کی جان چلی جانے کے باوجود کوئی سبق نہیں لیا جاتا۔ جوابدہی سب سے اوپر سے شروع ہوتی ہے۔ آخر کتنے خاندانوں کے تباہ ہونے کے بعد یہ حکومت جاگے گی؟‘‘
یہ بیان انہوں نے حالیہ ٹرین حادثے کے تناظر میں دیا جو جمعہ کی رات تمل ناڈو کے دو ریلوے اسٹیشنوں، پونیری اور کاوراپیٹائی کے درمیان پیش آیا۔ حادثے میں 12578 میسور-دربھنگہ ایکسپریس مال بردار گاڑی سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں کئی ڈبے پٹری سے اتر گئے اور 19 افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر نزدیکی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
ریلوے حکام کے مطابق ٹرین نمبر 12578 رات 8:27 بجے پونیری سے گزری اور عملے کو ایک شدید جھٹکا محسوس ہوا۔ ٹرین لُوپ لائن میں داخل ہو گئی، جس کے نتیجے میں کئی ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ حادثے کی وجہ سے چنئی اور وجےواڑہ کے درمیان ریل سروس عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہے۔
حالیہ حادثے کے بعد ایک بار پھر ریلوے سسٹم کی ناکامی اور مسافروں کی حفاظت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ یہ واقعات نہ صرف حکومت بلکہ عوام کے لیے بھی تشویش کا باعث ہیں۔ عوام کی جانب سے بھی حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ مزید حادثات سے بچا جا سکے۔